'' نوازشریف کی وطن واپسی '' وزیراعظم عمران خان کے ارمانوں پر پانی پھر گیا-

برطانوی ہوم سیکریٹری نے سابق وزیراعظم کو ڈی پورٹ کرنے کی کوشش کی تو نوازشریف عدالت میں اس پر اعتراض دائر کرسکتے ہیں جس کا انہیں یہاں حق حاصل ہے --




  ( تازہ ترین۔ 28 اکتوبر2020ء) برطانوی رکن پارلیمنٹ لارڈ نذیر احمد نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاکستان واپس لانے کے حوالے سے حائل بے پناہ رکاوٹوں کی نشاندہی کردی-- تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی طرف سے ایک اعتراض تو یہ کیا جاسکتا ہے کہ پاکستان میں ان کے ساتھ منصفانہ رویہ نہیں رکھا جارہا--  جس کے لیے وہ ماضی کے مقدمات کا حوالہ دے سکتے ہیں - کیوں کہ میڈیکل بنیادوں پر عدالت نے انہیں یہاں بھیجنے کی اجازت دی تھی  --  اس کی بناء پر وہ کہہ سکتے ہیں کہ کورونا کی وجہ سے وہ ابھی تک علاج نہیں کرواسکے-  اس کے علاوہ ان کا یہ بھی اعتراض ہوسکتا ہے کہ وزیراعظم کی حالیہ تقاریر کی وجہ سے انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جاسکتا-- اگر ایسی چیزیں یہاں کی عدالتوں میں جائیں تو وہ انہیں ضرور مد نظر رکھتی ہیں-;'  

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی درخواست پر اگر برطانوی ہوم سیکریٹری نے سابق وزیراعظم کو ڈی پورٹ کرنے کی کوشش کی تو نوازشریف عدالت میں اس پر اعتراض دائر کرسکتے ہیں--  جس کا انہیں یہاں حق حاصل ہے --  اس لیے برطانیہ میں ایسا بھی نہیں ہوسکتا کہ ہوم سیکریٹری کسی شخص کو ایسے اٹھاکر ڈی پورٹ کرسکے'' - 


Comments